Search This Blog

Total Pageviews

Friday, January 14, 2011

THOUGHT OF THE DAY




                مفہومِ حدیث
    حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ  سے روایت ہے کہ فتح مکّہ کے دن حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام  مکّہ مکرمہ میں تشریف فرما تھے، کسی نے حضور سے عرض کی، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  آپ کی شان اقدس میں توہین کرنے والا عبداللہ بن حنظل کعبہ کے پردوں سے لپٹا ہوا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا "اقتلوہ" اسے قتل کردو ۔ یہ عبداللہ بن حنظل، نبی مکرم، نورِ مجسم صلی اللہ علیہ وسلم  کی ہجو میں اشعار کہہ کر حضور کی شان اقدس میں توہین و تنقیص کیا کرتا تھا اس نے دو گانے والی رکھی ہو ئی  تھیں تاکہ وہ اس کے اشعار گایا کریں۔ عبداللہ بن حنظل کو غلاف کعبہ سے باہر نکال کر باندھا گیا اور مطاف میں (مقام ابراہیم اور چاہ زم زم کے درمیان)  اس کی گردن ماری گئی۔
    (امام محمد بن اسماعیل بخاری علیہ الرحمہ، بخاری شریف، ج 1، ص 249)
    (امام محمد بن اسماعیل بخاری علیہ الرحمہ، بخاری شریف، ج 2، ص 614)
    (امام ابن حجرعسقلانی علیہ الرحمہ، فتح الباری، ج 7، ص 610)
    (امام علی متقی علیہ الرحمہ، کنزالعمال، ج 10، ص 502-503)
    صَلُّو اعَلَی الحَبیِب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد    
    نما ز لا زمی  قا ئم کریں کہ یہ راہ نجا ت ہے۔
    درود پا ک کی کثرت کریں۔
    والدین کی خدمت کریں۔
    طالب دعا
    ابو الصائم

    No comments:

    Post a Comment