Search This Blog

Total Pageviews

Tuesday, May 15, 2012

مولانا شیخو پوری نے شہادت کی چادر اوڑھ کر عالم اسلام کو سوگوار کردیا

کراچی میں ٹارگٹ کے ذریعہ علماءکی شہادتیں روزانہ کا معمول بن چکی ہیں۔ دونوں ٹانگوں سے مکمل معذور مبلغ اسلام مولا ٰنا محمد اسلم شیخوپوری جو درس قرآن ڈاٹ کام کے ذریعے ساری دنیا کو قرآن کے نور سے منور کر رہے تھے۔ اُن کے قرآنی دروس سن کر لاکھوں بھٹکے ہووں کو ہدایت کی روشنی مل رہی تھی۔ شہید خود و ہیل چئیر پر ہونے کے باوجود اپنی معذوری کو آڑے نہیں آنے دیتے تھے۔ ان کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بس قرآن کے لئے ۔ جس چیز سے اُنہوں نے پیار کیا آخری سانسوں تک اس کو خود سے جدا نہیں ہونے دیا۔ مولانا محمد اسلم شیخوپوری اور اُن کے ساتھیوں پر حملے کی خبر ساری دنیا کی طرح برطانیہ میں بھی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ شہید کے عقیدت مندوں ، مریدوں ، شاگردوں نے ایک دوسرے کو فون ، فیکس اور ای میل کے ذریعے اطلاع دی۔ سواداعظم اہل سنت والجماعت ختم نبوت فورم یورپ، جمعیت علماءبرطانیہ،علماءرابطہ کونسل کے اکابرین مفکر اسلام علامہ خالد محمود ، مفتی فیض الرحمن، قاری عبدالرشید، مفتی محمد تقی، مولانا محمد یونس، مولانا محمد شفیق ، مولانا محمد سہیل باوا، مفتی عبدالوہاب، مولانا عبدالرحمن باوا، مفتی ادریس، حافظ محمد ارشاد، مولانا محمد حامد خان، مولانا اسد میاں، مولانا جمال بادشاہ، مولانا محمد احسن اور دیگر درجنوں علماءکرام نے مولانا محمد اسلم شیخوپوری کی شہادت کا براہ راست حکومت سندھ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ علماءحق کو نشانہ بنواکر حق و صداقت کی آواز کو دبایا نہیں جاسکے گا۔ حکومت پاکستان عقل کے ناخن لے اور علماءحق کے اوپر حملے کروانے والے ہاتھوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری کرے جو حکومت عوام و خواص کو تحفظ فراہم نہ کرسکے اس کو حکومت کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔