جماعت قاعدۃ الجہاد کے میگزین ’’انسپائر‘‘ کے نئے شمارے میں ’’زندہ یا مردہ‘‘ مطلوب گستاخ دہشت گردوں کی
لسٹ جاری
نیوز رپورٹ
انسپائر میگزین کے اس نئے شمارے میں ’’زندہ یا مردہ حالت میں مطلوب دشمنان اسلام‘‘ کی ایک لسٹ جاری کی گئی ہے، جن کو ہلاک یا قید کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ اس لسٹ کے ساتھ عنوان کے طور پر یہ لکھا ہوا ہے ’’ہاں! ہم یہ کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں‘‘۔ جبکہ اس کے نیچے ذیل کی سرخی میں یہ لکھا ہوا ہے: ’’روزانہ ایک گولی ایک کافر کو تم سے دور کرسکتی ہے‘‘۔
اس لسٹ میں ان عالمی مجرم دہشت گردوں کے نام دیئے گئے ہیں، جنہوں نے دنیا کی سب سے برگزیدہ ہستی اور تمام انسانوں کے سردار جناب محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے کارٹون، خاکے، ویڈیوز، کتابیں اوردیگر توہین آمیز مواد مرتب اور نشر کیا تھا۔
ان مجرم دہشت گردوں میں:
گزشتہ سال رسول اللہ ﷺ کے گستاخانہ خاکے بنانے والی امریکی کارٹونسٹ فنکار ’’کارموللی نوریس‘‘
اسلام میں عورت پر ظلم کے حوالے سے 2004ء میں توہین رسالت پر مبنی سلسلہ وار فلموں کا اسکرپٹ لکھنے والی ہالینڈ پارلیمنٹ کی سابق رکن ’’ایان حرسی علی‘‘
توہین آمیز کتاب لکھنے والا برطانوی رائٹر جوکہ اصل میں بھارتی ہے، ’’سلمان رشدی‘‘
قرآن کے متعدد نسخوں کو نذرآتش کرنے والا مشہور امریکی پادری ’’ٹیری جونز‘‘
ڈنمارک کی اخبار ’’ییلاند پوسٹن‘‘ کے ثقافتی ایڈیٹر اور 2005ء میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف ہونے والے احتجاج کی مذمت پر مبنی کتاب نشر کرنے والا ڈنمارک کا صحافی ’’فلمینگ روز‘‘
کھلے عام اسلام اور رسول دو جہاںﷺ کی شان میں گستاخانہ کلمات کہنے والا، مسلمانوں کی توہین آمیز کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والا اور امریکی گستاخانہ فیلم کو وسیع پیمانے پر پھیلانے والا امریکہ میں مقیم قبطی عیسائی ’’مورس صادق‘‘
اسلام کو دہشت گردی کا دین قرار دینے اور 2008ء میں بننے والی گستاخانہ فلم ’’فتنہ‘‘ کا پروڈیوسر ہالینڈ کے انتہاپسند دائیں بازو جماعت کا ممبر پارلیمنٹ ’’خیرت فیلڈرز‘‘
2007ء میں رسول اللہ ﷺ کے انتہائی توہین آمیز خاکوں کو بنانے والا سویڈن کارٹونسٹ ’’لارس فیلکس‘‘
گزشتہ سال رسول اللہ کے خاکوں اور توہین آمیز عبارتوں کو نشر کرنے والے میگزین ’’چارلی ایبدو‘‘ کا ایڈیٹر فرانسیسی صحافی ’’اسٹیفن شاربونییہ‘‘
2006ء میں گستاخانہ کارٹوں بنانے والا ڈنمارک کا کارٹونسٹ ’’کورٹ فسٹرگارڈ‘‘، جسے ایک صومالی مہاجر مسلمان نے تین سال پہلے اس کے گھر میں گھس کر اسے قتل کرنے کی کوشش کی مگر وہ گرفتار ہونے کی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکا اور اس مسلمان کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی۔
اس میگزین میں گستاخی کی مرتکب مجرم عورتوں کے صرف نام لکھے گئے ہیں اور ان کی تصاویر کو نشر نہیں کیا گیا ہے، اس لیے کہ عورتوں کی تصاویر کو نشر کرنا اسلامی اخلاق کے منافی ہے۔ باقی تمام گستاخوں کے نام اور ان کی تصاویر کو نشر کیا گیا ہے تاکہ مسلمان ان گستاخوں تک پہنچ کر ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور توہین رسالت کا انتقام اور بدلہ لے سکیں۔
رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے کے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کرنے والے مجرم دہشت گردوں کی فہرست کو یہاں سے دیکھیں، جو جماعت القاعدۃ کو زندہ یا مردہ حالت میں مطلوب ہیں:
اس لسٹ میں ان عالمی مجرم دہشت گردوں کے نام دیئے گئے ہیں، جنہوں نے دنیا کی سب سے برگزیدہ ہستی اور تمام انسانوں کے سردار جناب محمد رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے کارٹون، خاکے، ویڈیوز، کتابیں اوردیگر توہین آمیز مواد مرتب اور نشر کیا تھا۔
ان مجرم دہشت گردوں میں:
گزشتہ سال رسول اللہ ﷺ کے گستاخانہ خاکے بنانے والی امریکی کارٹونسٹ فنکار ’’کارموللی نوریس‘‘
اسلام میں عورت پر ظلم کے حوالے سے 2004ء میں توہین رسالت پر مبنی سلسلہ وار فلموں کا اسکرپٹ لکھنے والی ہالینڈ پارلیمنٹ کی سابق رکن ’’ایان حرسی علی‘‘
توہین آمیز کتاب لکھنے والا برطانوی رائٹر جوکہ اصل میں بھارتی ہے، ’’سلمان رشدی‘‘
قرآن کے متعدد نسخوں کو نذرآتش کرنے والا مشہور امریکی پادری ’’ٹیری جونز‘‘
ڈنمارک کی اخبار ’’ییلاند پوسٹن‘‘ کے ثقافتی ایڈیٹر اور 2005ء میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف ہونے والے احتجاج کی مذمت پر مبنی کتاب نشر کرنے والا ڈنمارک کا صحافی ’’فلمینگ روز‘‘
کھلے عام اسلام اور رسول دو جہاںﷺ کی شان میں گستاخانہ کلمات کہنے والا، مسلمانوں کی توہین آمیز کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والا اور امریکی گستاخانہ فیلم کو وسیع پیمانے پر پھیلانے والا امریکہ میں مقیم قبطی عیسائی ’’مورس صادق‘‘
اسلام کو دہشت گردی کا دین قرار دینے اور 2008ء میں بننے والی گستاخانہ فلم ’’فتنہ‘‘ کا پروڈیوسر ہالینڈ کے انتہاپسند دائیں بازو جماعت کا ممبر پارلیمنٹ ’’خیرت فیلڈرز‘‘
2007ء میں رسول اللہ ﷺ کے انتہائی توہین آمیز خاکوں کو بنانے والا سویڈن کارٹونسٹ ’’لارس فیلکس‘‘
گزشتہ سال رسول اللہ کے خاکوں اور توہین آمیز عبارتوں کو نشر کرنے والے میگزین ’’چارلی ایبدو‘‘ کا ایڈیٹر فرانسیسی صحافی ’’اسٹیفن شاربونییہ‘‘
2006ء میں گستاخانہ کارٹوں بنانے والا ڈنمارک کا کارٹونسٹ ’’کورٹ فسٹرگارڈ‘‘، جسے ایک صومالی مہاجر مسلمان نے تین سال پہلے اس کے گھر میں گھس کر اسے قتل کرنے کی کوشش کی مگر وہ گرفتار ہونے کی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکا اور اس مسلمان کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی۔
اس میگزین میں گستاخی کی مرتکب مجرم عورتوں کے صرف نام لکھے گئے ہیں اور ان کی تصاویر کو نشر نہیں کیا گیا ہے، اس لیے کہ عورتوں کی تصاویر کو نشر کرنا اسلامی اخلاق کے منافی ہے۔ باقی تمام گستاخوں کے نام اور ان کی تصاویر کو نشر کیا گیا ہے تاکہ مسلمان ان گستاخوں تک پہنچ کر ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور توہین رسالت کا انتقام اور بدلہ لے سکیں۔
رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے کے گھناؤنے جرم کا ارتکاب کرنے والے مجرم دہشت گردوں کی فہرست کو یہاں سے دیکھیں، جو جماعت القاعدۃ کو زندہ یا مردہ حالت میں مطلوب ہیں: