افغانستان میں طالبان نے اپنی طرز کے ایک خطرناک حملے میں امریکی فوجی سربراہ کو کابل کے ائیر پورٹ پر نشانہ بنایا ہے جس میں ان کا جہاز تباہ ہو گیا تاہم کہا جا رہا ہے کہ امریکی فوجی سربراہ محفوظ رہے اور فوراہی دوسرے جہاز میں افغانستان سے روانہ ہوگئے۔امریکی فوجی سربراہ خفیہ دورے پر کابل پہنچے تھے مگر ان کا جہاز کابل ائیر پورٹ پر اترتے ہی طالبان نے راکٹ حملہ کردیا۔ امریکی فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابقامریکی فوج کے سربراہ کے جہاز پر افغانستان کے بگرام ایئر بیس پر راکٹ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں جہاز کو کافی نقصان پہنچا ہے جس کے بعد امریکی فوجی سربراہ کو دوسرے جہاز کے ذریعے فوری طورپر افغانستان سے نکالنا پڑا۔امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل ڈیمپسی کے جہاز پر رات گئے حملہ کیا گیا اس وقت ان کا جہاز ائیر پورٹ پر اترا ہی تھا۔ تاہم جنرل ڈیمپسی اس حملے میں محفوظ رہے۔کابل میں امریکی سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل ڈیمپسی دوسرے جہاز سے افغانستان سے روانہ ہوگئے ہیں۔فوجی ذرائع کے مطابق اس راکٹ حملے میں جہاز کی دیکھ بھال کرنے والے دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ طالبان کو کس طرح یہ خفیہ معلومات ملیں کہ امریکی جنرل خفیہ دورے پر افغانستان پہنچ رہے ہیں۔