انٹرنیٹ کمپنی گوگل کی ملکیتی سماجی رابطوں کی ویڈیو ویب سائٹ "یو ٹیوب" نے پیغمبر اسلام کی اہانت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بننے والی متنازعہ فلم کے 18 منٹوں پر محیط ویڈیو کلپس کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹانے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا ہے کہ یہ ویڈیو ادارے کی پالیسی کے مطابق ایک وارننگ کے ساتھ یو ٹیوب پر لوڈ کی گئی ہے۔ متنازعہ ویڈیو کلپ فلم 'مسلمانوں کی بے گناہی' سے ماخوذ ہے، جو اپنا تعارف اسرائیلی یہودی کے طور پر کراتا ہے۔ادھر پاکستان نے بھی اس فلم تک رسائی روکنے کے لئے ملک میں یو ٹیوب پر پابندی لگا دی ہے۔ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیا نے یو ٹیوب سے اس توہین آمیز فلم کے کلپس ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت اطلاعات و مواصلات کے ترجمان گاٹوٹ ڈیوا پروٹو نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ ہم نے یو ٹیوب سے 'مسلمانوں کی بیگناہی' نامی فلم کے انتہائی نازیبا حصے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا یہ فلم نہ صرف مذہب کی توہین ہے بلکہ اس سے انڈونیشی مسلمانوں کو انتہائی صدمہ پہنچا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ ایسے مواد کی اشاعت پرتشدد واقعات کو ہوا دے۔ ہمارا یو ٹیوب انتظامیہ سے مسلسل رابطہ ہے، ہمیں یقین ہے کہ وہ تعاون کریں گے۔یاد رہے کہ انڈونیشیا نے سن 2008ء میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند ڈچ پارلیمنٹرین کی تیارکردہ اسلام مخالف فلم "فتنہ" کی یو ٹیوب کے ذریعے رسائی روکنے کے لئے ملک میں یو ٹیوب کی سروس بند کر دی تھی۔ رائیٹرز کے مطابق افغانستان میں اس فلم تک رسائی روکنے کے لئے کابل حکومت نے یو ٹیوب پر پابندی لگا دی ہے۔
No comments:
Post a Comment