توہین آمیزفلم ناقابل قبول ہےامریکی سفارتخانےجلا دیےجائیں۔القاعدہ کی اپیل
توہین آمیزفلم ناقابل قبول ہےامریکی سفارتخانےجلا دیےجائیں۔القاعدہ کی اپیل
یمن میں القاعدہ کی علاقائی شاخ نے مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ
متنازعہ اسلام مخالف فلم کی وجہ سے مسلم ریاستوں میں زیادہ سے زیادہ امریکی
سفارتی نمائندوں پر حملے کریں۔یہ بیان ’جزیرہ نما عرب میں القاعدہ‘ نامی
تنظیم کی طرف سے انٹرنیٹ پر جاری کیا گیا ہے۔ اپنے اس بیان میں اس تنظیم نے
کہا ہے کہ امریکا میں جو اسلام مخالف فلم بنائی گئی ہے، اس کی وجہ سے دنیا
کے بہت سے اسلامی ملکوں میں شدید مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس
فلم کی تیاری کی مذمت بھی کی جا رہی ہے۔القاعدہ کی اے کیو اے پی نامی اس
شاخ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں یہ توہین
آمیز فلم انتہائی قابل مذمت ہے اور ناقابل قبول ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا
ہے کہ امریکا میں بنائی جانے والی اس اسلام مخالف فلم کے خلاف دنیا بھر میں
جہاں جہاں بھی مسلمان احتجاج کر رہے ہیں، اس میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ اس
گروپ کے مطابق ’پیغمبر اسلام کی عزت کی حفاظت ایک مذہبی فریضہ‘ ہے اور اس
فلم کی وجہ سے ’مسلمانوں کو مزید امریکی سفارت خانے جلانے چاہیئں اور
سفارتکاروں پر حملے کرنے چاہیئں۔‘اسی دوران واشنگٹن میں امریکی حکام کے
مطابق اے کیو اے پی کو القاعدہ کے مختلف ذیلی گروپوں میں سے سب سے خطرناک
گروپ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں زیادہ تر یمنی اور سعودی انتہا پسند شامل
ہیں۔لیبیا کے شہر بن غازی میں امریکی قونصل خانے پر مسلمان شدت پسندوں کے
ایک حملے میں گزشتہ منگل کے روز لیبیا میں امریکی سفیر کرسٹوفر اسٹیونز اور
امریکی سفارت خانے کے تین دیگر اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔اس بیان میں
القاعدہ نے امریکی سفیر اسٹیونز کی ہلاکت پر کہا، ’جس کسی کو بھی امریکا
کے سفیر یا دیگر سفارتی نمائندے نظر آئیں، اسے عمر مختار کی نئی نسل، یعنی
لیبیا کے باشندوں ، کی مثال اپنانی چاہیے، جنہوں نے امریکی سفیر کو ہلاک کر
دیا۔
No comments:
Post a Comment