Sunday, March 25, 2012
Friday, March 23, 2012
سُنو ناراض ہو ہم سے ؟
سُنو ناراض ہو ہم سے ؟
----سُنو
ناراض ہو ہم سے ؟
مگر ہم وہ ہیں جن کو تو منانا بھی نہیں آتا
کسی نے آج تک ہم سے محبت جو نہیں کی ہے
محبّت کس طرح ہوتی ؟
ہمارے شہر کے اطراف میں تو
سخت پہرہ تھا خزاؤں کا
اور اس شہرِ پریشاں کی فصیلیں
زرد بیلوں سے لدی تھیں
اور اُن میں نہ کوئی خوشبو تھی، نہ کوئی پھول تم جیسا
مہک اُٹھتے ہمارے دیدہ و دل جس کی قُربت سے
ہم ایسے شہر کی سنسان گلیوں میں
کسی سُوکھے ہوئے ویران پتّے کی طرح سے تھے
کہ جب ظالم ہوا ہم پر قدم رکھتی
تو اُس کے پاؤں کے نیچے ہمارا دم نکل جاتا
مگر پت جھڑ کا وہ ویران موسم
سُنا ہےٹل چکا اب تو
مگر جو ہار ہونا تھی
سو وہ تو ہو چکی ہم کو
----سُنو
----!!!ہارے ہوئے لوگوں سے تو روٹھا نہیں کرتے
----سُنو
ناراض ہو ہم سے ؟
مگر ہم وہ ہیں جن کو تو منانا بھی نہیں آتا
کسی نے آج تک ہم سے محبت جو نہیں کی ہے
محبّت کس طرح ہوتی ؟
ہمارے شہر کے اطراف میں تو
سخت پہرہ تھا خزاؤں کا
اور اس شہرِ پریشاں کی فصیلیں
زرد بیلوں سے لدی تھیں
اور اُن میں نہ کوئی خوشبو تھی، نہ کوئی پھول تم جیسا
مہک اُٹھتے ہمارے دیدہ و دل جس کی قُربت سے
ہم ایسے شہر کی سنسان گلیوں میں
کسی سُوکھے ہوئے ویران پتّے کی طرح سے تھے
کہ جب ظالم ہوا ہم پر قدم رکھتی
تو اُس کے پاؤں کے نیچے ہمارا دم نکل جاتا
مگر پت جھڑ کا وہ ویران موسم
سُنا ہےٹل چکا اب تو
مگر جو ہار ہونا تھی
سو وہ تو ہو چکی ہم کو
----سُنو
----!!!ہارے ہوئے لوگوں سے تو روٹھا نہیں کرتے
Tuesday, March 13, 2012
Monday, March 12, 2012
Tuesday, March 6, 2012
دعائے انس بن مالک رضی اللہ عنہ
دعائے انس بن مالک رضی اللہ عنہ
یہ دعا مشہور صحابی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی ہے ، آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم خاص ہیں ، آپ نے دس سال حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی ہے ۔ انس رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ نے انہیں بچپن میں ہی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت پر مامور کر دیا تھا اور ان کی والدہ ماجدہ کے التماس کرنے پر آپ ﷺ نے ان کو دنیا اور آخرت کی دعائے خیر سے مشرف فرمایا جس کی وجہ سے آپ نے طویل عمر پائی اور آپ کی سو سے زائد اولاد ہوئی ۔ امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب "جمع الجوامع " میں حدیث نقل کرتے ہیں کہ ابو شیخ کتاب ثواب میں اور ابن عساکر نے تاریخ میں روایت کی ہے کہ ایک دن حضرت انس رضی اللہ عنہ حجاج بن یوسف ثقفی کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی بات پر حجاج آپ پر غضب ناک ہوگیا ۔ اور اس نے کہاکہ اے انس اگر تو نے پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت نہ کی ہوتی اور امیر المومنین عبدالملک بن مروان کا خط تمہاری سفارش میں نہ آیا ہوتا کہ اس نے تمہارے ساتھ رعایت کرنے کے بارے میں لکھا ہے تو میں تمہارے ساتھ وہ کچھ کرتا جو میرا دل چاہتا ۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا ! نہیں اللہ کی قسم تو ہرگز میرے ساتھ کچھ نہیں کر سکتا اور میری جانب بری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ۔بلاشبہ میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے چند کلمات کو سن رکھا ہے ، میں ہمیشہ ان کلمات کی پناہ میں رہتا ہوں اور ان کلمات کے طفیل میں کسی بادشاہ کے غلبہ اور شیطان کی برائی سے نہیں ڈرتا ۔ حجاج یہ سن کر ہیبت زدہ ہوگیا اور ایک ساعت کے بعد سر اٹھا کر کہا اے ابو حمزہ وہ کلمات مجھے سکھا دو ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نہیں میں ہرگز وہ کلمات تمہیں نہیں سکھاؤں گا کیوں کہ تم اس کے اہل نہیں ہو ۔
جب حضرت انس رضی اللہ عنہ کی رحلت کا وقت قریب آیا تو آپ کے خادم حضرت ابان رضی اللہ عنہ کے استفسار پر آپ نے ان کو یہ کلمات سکھائے ۔اور کہا کہ انہیں صبح و شام پڑھا کر اللہ تعالیٰ تجھے ہر آفت سے حفاظت میں رکھے گا ۔وہ کلمات یہ ہیں ::
لَا الٰه الّا الله مُحمَّدُ الرَّسُول الله - بِسْمِ الله علیٰ نفْسِی و دِینیْ - بسم الله علیٰ اَهْلی و مالِیْ و وَلَدِیْ - بسم الله علیٰ ما اَعْطَانِیَ الله - الله ُرَبِّی لا اُشْرِکُ بِهِ شَيْئاً - الله ُاکبر الله ُاکبر الله ُاکبر و اَعَزُّ و اَجَلُّ و اَعْظَمُ ممِاَّ اَخَافُ و اَحْذَرُ عَزَّ جَارُک و جَلَّ ثَنَاؤُک ولا اله غَیْرُک - اللهم اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِی و مِن شَرِّ کُلِّ شَیْطَانِ مَّرِیْدِ و مِن شَرِّ کُلِّ جَبَّارِ عَنِیْدِ –
فَاِن تَوَلَّوْا فَقُل حَسْبِی الله لا اله الا هو عَلَیهِ تَوَکَّلْتُ وهو ربُّ العَرْشِ العَظِیمْ - اِنَّ وَلِیَّ ىَ الله الَّذِی نَزَّلَ الْکِتَابَ و هو یَتَولَّ الصَّالحِین –
صبح و شام کے اذکار
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صبح اور شام کے مسنون صحیح اذکار
آیۃ الکرسی: أعوذ بالله من الشيطان الرجيم ( الله لا إله إلا هو الحي القيوم ) سورۃ البقرة آية 255
ایک مرتبہ – صبح/شام (اور رات سوتے وقت)
سورہ البقرہ کی آخری دو آیات: أعوذ بالله من الشيطان الرجيم (آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ تا آخر)
ایک مرتبہ – صبح/شام (اور رات سوتے وقت)
سورۃ اخلاص اور فلق اور ناس – تینوں پڑھ کر ہاتھوں پر پھونک کر پورے جسم پر ہاتھ پھیر لیں (صبح شام اور رات سوتے وقت یہ عمل تین مرتبہ دہرائیں)
أعُوذُ بِكَلماتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ منْ شَرِّ ما خَلَقَ (تین بار - صبح/شام)
میں اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ، اس کی مخلوق کے شر سے۔
بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لاَ يَضُرُّ مَع اسْمِهِ شيء في الأرضِ ولا في السماءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعلِيمُ (تین بار - صبح/شام)
اللہ کے نام کے ساتھ، جس کے نام کے ساتھ کوئی چیز آسمان و زمین میں نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہی سننے والا جاننے والا ہے۔
رَضيـتُ بِاللهِ رَبَّـاً وَبِالإسْلامِ ديـناً وَبِمُحَـمَّدٍ صلى الله عليه وسلم نَبِيّـاً (تین بار - صبح/شام)
میں راضی ہو گیا اللہ کے ساتھ (اس کے ) رب ہونے پر اور اسلام کے ساتھ (اس کے) دین ہونے پراور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (ان کے ) نبی ہونے پر۔
سُبْحـانَ اللهِ وَبِحَمْـدِهِ عَدَدَ خَلْـقِه ، وَرِضـا نَفْسِـه ، وَزِنَـةَ عَـرْشِـه ، وَمِـدادَ كَلِمـاتِـه (تین بار - صبح/شام)
میںاللہ کی پاگیزگی بیان کرتا ہوں اس کی تعریفوں کے ساتھ، اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر، اس کی ذات کی رضا کے برابر، اس کے عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی روشنائی کے برابر۔
اللّهُـمَّ عافِـني في بَدَنـي، اللّهُـمَّ عافِـني في سَمْـعي، اللّهُـمَّ عافِـني في بَصَـري، لا إلهَ إلاّ أَنْـتَ، اللّهُـمَّ إِنّـي أَعـوذُبِكَ مِنَ الْكُـفرِ وَالفَـقْرِ، وَأَعـوذُبِكَ مِنْ عَذابِ القَـبْرِ، لا إلهَ إلاّ أَنْـتَ (تین بار - صبح/شام)
اے اللہ میرے بدن میں عافیت دے، اے اللہ میرے کانوں میں عافیت دے، اے اللہ میری آنکھوں میں عافیت دے، تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اے اللہ میں کفر اور فقر سے تیری پناہ پکڑتا ہوں، اے اللہ میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ پکڑتا ہوں، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
حَسْبِيَ اللّهُ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ (سورۃ التوبة آية 129) (سات بار - صبح/شام)
مجھے اللہ ہی کافی ہے ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اس پر میں نے بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے۔
يا حيُّ يا قيوم برحمْتك أستغيث أصلح لي شأني كله ولا تكلنِي إلَى نفسي طرفةَ عْين ابداً (ایک مرتبہ – صبح/شام)
اے زندہ جاوید! اے قائم و دائم !میںتیری ہی رحمت کے ذریعے سے مدد طلب کرتا ہوں، تو میرا ہر کام سنوار دے اور آنکھ چھپکنے کے برابر بھی مجھے میرے نفس کے سپرد نہ کرنا۔
اللّهـمَّ أَنْتَ رَبِّـي لا إلهَ إلاّ أَنْتَ، خَلَقْتَنـي وَأَنا عَبْـدُك، وَأَنا عَلـى عَهْـدِكَ وَوَعْـدِكَ ما اسْتَـطَعْـت، أَعـوذُبِكَ مِنْ شَـرِّ ما صَنَـعْت، أَبـوءُ لَـكَ بِنِعْـمَتِـكَ عَلَـيَّ وَأَبـوءُ بِذَنْـبي فَاغْفـِرْ لي فَإِنَّـهُ لا يَغْـفِرُ الذُّنـوبَ إِلاّ أَنْتَ (یہ دعا سید الاستغفار ہے۔ ایک مرتبہ – صبح/شام)
اے اللہ تو ہی میرا رب ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے مجھے پیدا فرمایا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں، میںتجھ سے اس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جس کا میں نے ارتکاب کیا، میںتیرے سامنے تیرے انعام کا اقرار کرتا ہوں، لہذا تو مجھے معاف کر دے۔ واقعہ یہ ہے کہ تیرے سوا کوئی گناہوںکو معاف نہیں کر سکتا۔
اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَواتِ والأرضِ عَالمَ الغَيْب وَالشَّهَادةِ ، ربَّ كُلِّ شَيءٍ وَمَلِيكَهُ . أَشْهَدُ أَن لاَ إِله إِلاَّ أَنتَ ، أَعُوذُ بكَ منْ شَرِّ نَفسي وشَرِّ الشَّيْطَانِ وَشِرْكهِ، وأن أقترف على نفسي سُوءاً، أو أجُرَّهُ إلى مسلم (ایک مرتبہ – صبح/شام)
اے اللہ! غیب اور حاضر کے جاننے والے! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے! ہر چیز کے رب اور اس کے مالک! میںگواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ میںتیری پناہ میں آتا ہوں۔ اپنے نفس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے اور اس بات سے کہ اپنے ہی خلاف کسی برائی کا ارتکاب کروں یا اسے کسی مسلمان کی طرف کھینچ لاؤں۔
اللّهُـمَّ إِنِّـي أسْـأَلُـكَ العَـفْوَ وَالعـافِـيةَ في الدُّنْـيا وَالآخِـرَة، اللّهُـمَّ إِنِّـي أسْـأَلُـكَ العَـفْوَ وَالعـافِـيةَ في ديني وَدُنْـيايَ وَأهْـلي وَمالـي، اللّهُـمَّ اسْتُـرْ عـوْراتي وَآمِـنْ رَوْعاتـي، اللّهُـمَّ احْفَظْـني مِن بَـينِ يَدَيَّ وَمِن خَلْفـي وَعَن يَمـيني وَعَن شِمـالي، وَمِن فَوْقـي، وَأَعـوذُ بِعَظَمَـتِكَ أَن أُغْـتالَ مِن تَحْتـي (ایک مرتبہ – صبح/شام)
اے اللہ! بے شک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! بے شک میں تجھ سے اپنے دین ، اپنی دنیا اور اپنے اہل و مال میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں کو امن دے۔ اے اللہ! تو میری حفاظت فرما، میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میری دائیں طرف سے، میری بائیں طرف سے اور میرے اوپر سے۔ اور میں تیری عظمت کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوںکہ ناگہاں اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں
لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد، يحيي ويميت، وهو على كل شيء قدير (دس مرتبہ – صبح/شام)
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اس کی بادشاہت اور اسی کی تعریف ہے، زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے۔
لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك، وله الحْمد، وهو على كل شيء قدير
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اس کی بادشاہت اور اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے۔
جو شخص دن میں سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا، اسے دس غلام آزاد کرنے برابر ثواب ملے گا ، ایک سو نیکیاں لکھی جائیں گی اور اس کے سو گناہ مٹا دیے جائیں گے
سبحان الله وبحمده
میں اللہ کی پاگیزگی بیان کرتا ہوںاس کی تعریف کے ساتھ۔
دن میں کم از کم سو مرتبہ پڑھنے والے کے گناہ سمندر کی جھاگ کے برابر بھی ہوںتو معاف ہو جاتے ہیں
أستغفر الله وأتوب إليه (دن میں 100 یا 70 مرتبہ)
میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں اس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔
اللهم صلي علي محمد وعلي ال محمد كما صليت علي ابراهيم وعلي ال ابراهيم انك حميد مجيد وبارك علي محمد وعلي ال محمد كما باركت علي ابراهيم وعلي ال ابراهيم انك حميد مجيد (دس مرتبہ – صبح/شام)
ہر نماز کے بعد سبحان الله دس مرتبہ، الحمد الله دس مرتبہ، الله اکبر دس مرتبہ (بعض روایات میں 33 مرتبہ)، اور ساتھ ایک مرتبہ: لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهوعلى كل شيء قدير
(اور رات سوتے وقت بھی تینوں تسبیحات 33 مرتبہ اور ساتھ ایک مرتبہ مذکورہ کلمہ پڑھیں)
Subscribe to:
Posts (Atom)